حصول علم کے لئے تاریخ کا عجیب واقعہ:
حکومت نے حضرت امام احمد بن حنبل پر حدیث بیان کرنے پر پابندی عائد کر رکھی تھی۔ ابن مخلد ٖ امام احمد بن حنبل کے شہر میں آئے پہلے تو حکومت کے ڈر کی وجہ سے امام صاحب کا کوئی گھر ہی نہیں بتاتا تھا۔ آخر کار ابن مخلد امام صاحب کے پاس پہنچ گئے فرمایا مجھ پر حدیث بیان کرنے کی پابندی ہے۔ کہا کہ میں اندلس سے چھ ماہ کا بے حد مشکل سفر کر کے آپ کےپاس آیا ہوں۔ حضرت امام نے فرمایا کہ ایک مشکل ہے کہ میرے دروازے پر سوالی اور فقیر بن کر آجایا کر اور احادیث سن کر چلا جایا کر۔ ابن مخلد نے اس طرح تین صد احادیث حاصل کیں۔ پھر امام احمد بن حنبل رح سے پابندیاں اٹھ گئیں امام صاحب فرماتے تھے یہ ہے طالب علم
میری پگڑی پر
پائو ں رکھ کر اندر آ جائو:
حضرت خواجہ نظام
الدین بہت بڑے ولی گزرے ہیں۔ اور سماع کے قائل تھے یعنی بغیر آلات کے صرف نعت سننا
لیکن بعض فقہا اس کو بدعت کہتے ہیں۔ لیکن حکیم ضیاء الدین کے ہاں سماع نا جائز ہے۔
لیکن جب حکیم ساحب کی وفات کا وقت قریب آیا خواجہ نظام الدین ان کی بیمار پرسی کے
لئے آئے۔ تو حکیم صاحب فرمانے لگے میرے گھر داخل نہ ہونا۔ میں موت کے وقت کسی
بدعتی کی شکل نہیں دیکھنا چاہتا۔ نظام الدین نے پیغام بھیجا کہ میں بدعت سے توبہ
کرنے کے لئے آیا ہوں ۔ اس وقت حکیم صاحب نے پگڑی بھیجی کہ پھر آپ میری پگڑی زمین
پر بچھا کر اس کے اوپر سے آئیں اور جوتے بھی نہ اتاریں۔ لیکن خواجہ صاحب نے پگڑی
کو اٹھا کر سر پر رکھا کہ یہ میرے لئے دستار فضیلت ہے۔ اند تشریف لائَے تو ان کی
وفات ان کے سامنے ہوئِی۔
No comments:
Post a Comment